جاري تحميل ... مدونة نور الدين رياضي للعمل السياسي والنقابي والحقوقي

أخبار عاجلة

إعلان في أعلي التدوينة

سنٹرل سیکرٹریٹ کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان پریس ریلیز*الأمانة المركزية للحزب الشيوعي الباكستاني بيان صحفي

 26 دسمبر 2023

سنٹرل سیکرٹریٹ کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان
پریس ریلیز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملک کے مجموعی سیاسی، انتظامی، عدالتی، مالیاتی، معاشی اور سماجی حالات کے لئے وہی قوتیں ذمہ دار ہیں جو مسلسل اقتدار پر براجمان ہوتے رہے ہیں۔ جب تک اسی طاقتور کاروباری مائینڈ سیٹ اور اس کے حاشیہ بردار مالدار اشرافیہ پر مشتمل طبقے سے جان نہیں چھڑائی جائے گی تب تک عوام کے مسائل میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا۔
امداد قاضی۔ سیکرٹری جنرل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیدر آباد : کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور پاپولر لیفٹ الائنس کے کنوینر کامریڈ امداد قاضی نے کہا کہ جو عناصر، اس ملک پر 76 برسوں سے حکمرانی کر رہے ہیں وہ خود آج ملک کے تمام حالات کی سنگینی کا اعتراف کرنے کے باوجود نہ تو ماضی سے سبق حاصل کرکے اپنی غلط پالیسیوں، جابرانہ رویوں اور ماوراء آئین و اختیارات اقدامات سے گریز کرنے کے لئے تیار ہیں اور نہ ہی اپنی سیاسی بالادستی سے دستبردار ہونے کے لئے راضی ہیں جس کی وجہ سے عوام کے معاشی اور سماجی مسائل میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
امداد قاضی نے ملک میں بڑھتی ہوئی بےروزگاری، مہنگائی، بے علمی، بدامنی ، اور بے یقینی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار پر قابض حکمران طبقہ ان حالات میں بھی اپنے کاروبار کو وسعت دینے اور منافع پر منافع کمانے کی خاطر انتہائی تباہ کن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے جبکہ محنت، کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں، خواتین، طالبعلموں، دیہاتیوں، عام شہریوں، پڑھے لکھے نوجوانوں کے بنیادی حقوق اور بنیادی مسائل حل کرنے کی طرف کوئی توجہ اور ترجیح نہیں دی جا رہی۔
امداد قاضی نے کہا کہ اس ملک میں جان بوجھ کر ریاستی جبر، دہشتگردی، فرقے پرستی اور عوام کو آپس میں الجھانے اور دست و گریبان کرنے کا ماحول پیدا کیا جاتا رہا، ملک کو سامراجی مفادات کے لئے استعمال کیا جاتا رہا اور وفاق میں شامل قومیتوں اور ملحقہ ریاستوں کو جان بوجھ کر جمہوری، انسانی، قومی حقوق اور حق حکمرانی سے مسلسل محروم رکھا جاتا رہا اور مختلف قومیتوں کو ایک دوسرے سے دور دھکیلنے کا ماحول ابھار کر ملک بھر کے عوام کو ایک دوسرے کے ساتھ جڑنے اور متحد ہونے میں رکاوٹیں پیدا کی جاتی رہیں تاکہ حکمرانوں کے خلاف کوئی بھی ممکنہ مشترکہ جدوجہد کے امکانات ختم کئے جا سکیں۔
امداد قاضی نے کہا کہ بلوچستان ہو یا سندھ ہو، خیبر پختون خواہ ہو یا سرائیکی و سیب ہو، پنجاب ہو چاہے کشمیر ہو یا گلگت بلتستان کے اکثریتی عوام کے بنیادی قومی حقوق یا معاشی اور سماجی مسائل ہوں، سوال یہ ہے کہ ان تمام حالات اور مسائل کے لئے ذمہ دار کون ہیں؟ امداد قاضی نے کہا کہ جب تک وفاق، وفاقی وحدتوں اور ملحقہ ریاستوں میں اکثریتی عوام کا حق حکمرانی قبول نہیں کیا جائے گا اور جب تک مظلوم اکثریتی عوام کے معاشی اور سماجی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے امکانات پیدا نہیں کئے جائیں گے تب تک ملک کے مجموعی مسائل اور بے یقینی میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا رہے گا۔
امداد قاضی نے ملک بھر کی تمام ترقی پسند، عوام دوست، سامراج دشمن سیاسی قوتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوام کا اقتدار اعلیٰ تسلیم کرانے کی خاطر عوام کو عوام کے مشترکہ مسائل پر متحد کرنے اور منظم جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کی لئے قائدانہ کردار ادا کریں۔



26 ديسمبر 2023

الأمانة المركزية للحزب الشيوعي الباكستاني بيان صحفي .. .. .. .. .. وتتولى نفس القوى مسؤولية مجمل الأوضاع السياسية والإدارية والقضائية والمالية والاقتصادية والاجتماعية للبلاد، التي ظلت في السلطة بشكل مستمر. وإلى أن يتم التخلص من هذه العقلية التجارية القوية وأطرافها المكونة من النخب الثرية، فإن مشاكل الناس ستستمر في التزايد. عماد قاضي الأمين العام .. .. .. .. . . . . . . . . حيدر أباد: قال الأمين العام للحزب الشيوعي الباكستاني ومنظم تحالف اليسار الشعبي الرفيق إمداد قاضي، إن العناصر التي تحكم هذا البلد منذ 76 عاما، رغم اعترافها بخطورة كل الأوضاع التي تمر بها البلاد اليوم، لا تفعل ذلك، ومن خلال التعلم من الماضي، فإنهم على استعداد لتجنب سياساتهم الخاطئة ومواقفهم القمعية وإجراءاتهم غير الدستورية، كما أنهم ليسوا على استعداد للتخلي عن تفوقهم السياسي، الذي بسببه يواجه الناس باستمرار مشاكل اقتصادية واجتماعية تتزايد. وقال إمداد قاضي، معربًا عن قلقه البالغ إزاء تزايد البطالة والتضخم والجهل والاضطرابات وعدم اليقين في البلاد، إن الطبقة الحاكمة في السلطة تسعى بشدة إلى توسيع أعمالها وكسب الربح على الربح حتى في هذه الظروف. يتم متابعتها بينما لا يتم إعطاء أي اهتمام أو أولوية لحل المشكلات الأساسية والحقوق الأساسية للعمال والمزارعين والعمال والشباب والنساء والطلاب والقرويين والمواطنين العاديين والشباب المتعلم. وقال إمداد قاضي إن بيئة من قمع الدولة والإرهاب والطائفية والارتباك والتشابك بين الناس تم خلقها في هذا البلد، وتم استخدام البلاد للمصالح الإمبريالية وإدراجها في الاتحاد. وتم حرمان القوميات والدول المجاورة عمداً من الديمقراطية وحقوق الإنسان والحقوق القومية والحق في الحكم، ومن خلال خلق جو من إبعاد القوميات المختلفة عن بعضها البعض، لم يتمكن الناس في جميع أنحاء البلاد من التواصل والاتحاد مع بعضهم البعض. وتم إنشاء عقبات للقضاء على أي صراع مشترك محتمل ضد الحكام. وقال إمداد قاضي إنه سواء كان الأمر يتعلق ببلوشستان أو السند أو خيبر بختونخوا أو ساريكي وسيب، وسواء كان الأمر يتعلق بالبنجاب أو كشمير أو جيلجيت بالتستان، فإن غالبية الناس لديهم حقوق وطنية أساسية أو مشاكل اقتصادية واجتماعية، والسؤال هو أن كل هذه المواقف ومن المسؤول عن المشاكل؟ وقال إمداد قاضي إنه حتى لا يتم قبول حق الأغلبية في الحكم في الاتحاد والوحدات الفيدرالية والولايات المجاورة وحتى يتم إنشاء إمكانية حل المشكلات الاقتصادية والاجتماعية لشعب الأغلبية المضطهدة على أساس الأولوية، فحتى ذلك الحين، وسوف تستمر المشاكل العامة وعدم اليقين في البلاد في التزايد.
وقد ناشد إمداد قاضي جميع القوى السياسية التقدمية والصديقة للشعب والمناهضة للإمبريالية في جميع أنحاء البلاد لتوحيد الشعب حول المشاكل المشتركة للشعب وإنجاح النضال المنظم، والاضطلاع

بدور قيادي


ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

إعلان في أسفل التدوينة

إتصل بنا

نموذج الاتصال

الاسم

بريد إلكتروني *

رسالة *